خرطوم،10مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جنوبی سوڈان میں وزیر دفاع نے منگل کے روز بتایا کہ ملک کے صدر سلوا کیر نے فوج کے سربراہ پال میلونگ کو برطرف کر دیا ہے۔ یہ پیش رفت کئی سینئر جنرلوں کے مستفی ہونے کے بعد سامنے آئی ہے جن کے خیال میں نسلی جانب داری اور جنگی جرائم کا وجود ہے۔وزیر دفاع کول مینیانگ جوک کے مطابق صدر نے جنرل جیمس اجونگو کو فوج کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔ انہوں نے میلونگ کی برطرفی کی اہمیت کو کم کرتے ہوئے اسے معمول کی کارروائی قرار دیا۔ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے جوک نے بتایا کہ میلونگ کو ان کی سبک دوشی کے حوالے سے ایک ماہ قبل ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔جنوبی سوڈان کو 2013 سے خانہ جنگی کا سامنا ہے جب ڈِنکا قبائل سے تعلق رکھنے والے صدر سلوا کیر نے نیور کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے اپنے نائب رِک مشار کو برطرف کر دیا تھا۔ اس فیصلے سے کھڑے ہونے والے تنازع نے تیل پیدا کرنے والے ملک کے بعض علاقوں کو قحط سالی اور خدمات عامہ کے مفلوج ہوجانے کی حالت میں دھکیل دیا۔ اس کے نتیجے میں تیس لاکھ افراد جو کْل آبادی کا ایک چوتھائی ہیں اپنے گھروں سے فرار پر مجبور ہو گئے۔فروری میں مسلح افواج میں لوجسٹک سپورٹ کے سربراہ تھامس سِریلو نے فوج کی جانب سے وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور صدر سلوا کیر کے قبیلے ڈِنکا کے غلبے کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفا دے دیا۔